(ایجنسیز)
آگسٹا: امریکا، کینیڈا، برطانیہ اور فرانس میں شدید برفانی طوفان اور بارشوں کے باعث کم از کم 24 افراد ہلاک جبکہ لاکھوں افراد کی کرسمس کی خوشیاں ماند پر گئی ہیں جہاں وہ اندھیرے میں کرسمس منانے پر مجبور ہیں۔
گزشتہ ہفتے کے اختتام پر شمال مشرقی امریکا اور مشرقی کینیڈا آنے والے برفانی طوفان سے اب تک 24 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور فی الحال موسم میں کسی قسم ی بہتری کی امید نہیں ہے۔
امریکی محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کی صبح گریٹ لیکس اور مڈ ویسٹ کے علاقوں میں مزید برفباری کی پیش گوئی ہے۔
کینیڈا میں کاربن مونو آکسائڈ کے باعث دم گھٹنے سے کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو گئے جبکہ پولیس کے مطابق شمال مشرقی ٹورنٹو میں بجلی کی عدم موجودگی کے باعث گیس جنریٹر کا استعمال کرنے والے دو افراد بھی جان کی بازی ہار گئے۔
اس سے قبل مشرقی کینیڈا میں خراب موسم کے باعث ایک ٹریفک حادثے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے۔
امریکا میں منگل کو طوفان سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 14 ہو گئی تھی جس میں ایک پچاس سالہ شخص بھی شامل تھا جو جنریٹر سے نکلنے والے دھویں کے باعث ہلاک ہوا، یہ طوفان کے دوران جنریٹر کے دھویں سے ہلاکت کا دوسرا واقعہ ہے۔
مچی گن پولیس کے مطابق پیر کو طوفان کے باعث ہونے والے ٹریفک حادثے میں دو افراد ہلاک ہوئے۔
منگل کی رات تک ٹورنٹو میں 80 ہزار سے زائد افراد بجلی سے محروم رہے جہاں درجہ حرارت منفی 15 ڈگری سینٹی گریڈ سے کم ریکارڈ کیا گیا۔
پولیس کے مطابق اس دوران کاربن مونو آکسائڈ کے باعث متعدد لوگوں کی ھالت بگڑنے کے کیسز ریکارڈ کیے گئے اور انہیں 24 گھنٹوں کے دوران 110 سے زائد افراد کی کالز موصول ہوئیں۔
ٹورنٹو کے میئر روب فورڈ کا کہنا ہے کہ ہمیں چھ گنا زیادہ کالز موصول ہو رہی ہیں اور سخت سردی کی الرٹ
جاری کر دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں سمجھ سکتا ہوں کہ لوگ سردی سے بچاؤ کے لیے جسم کو گرم رکھنا چاہتے لیکن آپ ایسا نہ کریں کیونکہ یہ جان لیوا ہے۔
فائر بریگیڈ حکام نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ گھر میں ہیٹر کی طرح کی کوئی چیز یا آلا نہ چلائیں جبکہ اپنے گھروں میں زیادہ موم بتیاں جلانے سے بھی احتیاط کریں۔
اونتاریو میں بدھ کی صبح تک 44 ہزار افراد بجلی سے محروم تھے جبکہ کیوبک کی حالت بھی زیادہ مکتلف نہیں جہاں 28 ہزار بجلی کے بغیر زندگی بسر کر رہے ہیں۔
نیو برنس وک میں بھی 29 ہزار افراد بجلی نہ ہونے کے باعث کرسمس اندھیرے میں منانے پر مجبور ہیں اور کینیڈا کے متعلقہ حکام نے خبردار کیا ہے کہ کچھ علاقوں میں ہفتے تک بجلی آنے کا کوئی امکان نہیں۔
منگل کو مین میں ایک لاکھ سے زائد افراد بجلی سے محروم رہے جہاں وسی مین کے متلعقہ حکام کا کہنا ہے کہ ہماری کوشش ہے کہ ایک ہزار سے زائد ملازمین کی مدد سے جمعرات کی رات تک بجلی بحال کر لیں تاہم مین کے دیگر حکام نے جمعہ تک بجلی نہ آنے کی عندیہ دیا ہے۔
امریکی ریاست مچی گن میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد منگل کی رات تک بجلی سے محروم رہے اور حکام کے مطابق 126 سال میں کرسمس پر یہ اس طرح کا سب سے بڑا واقعہ ہے۔
فرانس میں بھی طوفان اور شدید بارشوں کے باعث ڈیڑھ لاکھ کے قریب افراد بجلی سےمحروم ہیں جس سے ان کی کرسمس کی خوشیاں ماند پڑ گئی ہیں۔
انٹرنیشنل ایئرپورٹ نیس کو بند کر دیا گیا ہے اور حکام کے مطابق رن وے پر واضح دکھائی نہ دیے جانے کے باعث پاکستانی وقت کے مطابق پانچ بجے تک تمام آنے اور جانے والی پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں۔
جنوبی برطانیہ میں بھی لاکھوں افراد بجلی سے محروم رہے جہاں حکام بجلی کی بحالی کے کوشاں دکھائی دیے جبکہ شدید بارش اور طوفان کے باعث یہاں بھی کرسمس کی تیاریاں بری طرح متاثر ہوئیں۔